امیرالمؤمنین علیہالسلام کی اولاد کی تعداد کے بارے میں مؤرخین کے درمیان اختلافِ نظر پایا جاتا ہے۔
مؤرخین کے درمیان امیرالمؤمنین علیہالسلام کی اولاد کی تعداد کے بارے میں اختلافِ نظر پایا جاتا ہے،بعض نے ان کی تعداد ستائیس اٹھائیس ،تینتیس اور بعض نے چونتیس ، پینتیس ،بلکہ انتالیس، بیان کی ہے۔
شاید اس اختلاف کی وجہ یہ ہو کہ بعض جگہ اسماء، القاب اور کنیتیں آپس میں مخلوط ہو گئی ہیں،لیکن جو بات یقینی ہے وہ یہ کہ امیرالمؤمنین علیہالسلام کو حضرت فاطمہ زہرا سلاماللهعلیها سے پانچ فرزند عطا ہوئے، جن کے بابرکت نام یہ ہیں:
امام حسن علیہالسلام
امام حسین علیہالسلام
جناب زینب سلاماللهعلیها
جناب اُمّ کلثوم سلاماللهعلیها
حضرت محسن، جو حضرت فاطمہ زہرا سلاماللهعلیها کے گھر پر حملے کے واقعے میں سقط ہو گئے۔
ایک اہم نکتہ جس کی طرف یہاں اشارہ ضروری ہے یہ ہے کہ محققین کے درمیان امیرالمؤمنین علیہالسلام کی بیٹیوں کی تعداد، جو حضرت فاطمہ زہرا سلاماللهعلیها سے تھیں، میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض کا عقیدہ ہے کہ آپ کی ایک بیٹی تھیں جن کا نام زینب سلاماللهعلیها تھا، جبکہ بعض دیگر کا ماننا ہے کہ آپ کی دو بیٹیاں تھیں۔
امیرالمؤمنین علیہالسلام کو حضرت اُمّ البنین، فاطمہ بنت حزام کلابیہ سلاماللهعلیها سے چار فرزند عطا ہوئے:
عباس
عثمان
عبد الله
جعفر
یہ سب کے سب کربلا میں شہید ہوئے۔
اسی طرح ابوبکر اور عبیدالله بھی کربلا میں امام حسین علیہالسلام کے ساتھ شہید ہوئے جن کی والدہ لیلیٰ بنت مسعود دارمیہ تھیں۔
محمد اصغر بھی کربلا میں امام حسین علیہالسلام کے ہمراہ شہید ہوئے جن کی والدہ اُمّ ولد یا زرقاء تھیں۔
یحیی اور عون کی والدہ اسماء بنت عمیس تھیں۔
محمد بن حنفیہ کی والدہ خَولہ بنت جعفر بن قیس تھیں۔
محمد اوسط کی والدہ اُمامہ تھیں۔
عمر کی والدہ صَهباء تغلبیہ (اُمّ حبیب) تھیں۔
شائد آپ کا ایک اور بیٹا عمر کے نام سے بھی تھا جو کربلا میں امام حسین علیہالسلام کے ساتھ شہید ہوا۔
امیرالمؤمنین علیہالسلام کی بیٹیوں کے نام درج ذیل ہیں:
رُقیہ
اُمّ حسن
اُمّ ہانی
فاطمہ
زینب صغریٰ
میمُونہ
نفیسہ
خدیجہ
اُمامہ
رَملہ کبریٰ
جُمانہ
اُمّ سلمہ
رُقیہ صغریٰ
اُمّ کلثوم صغریٰ
رَملہ صغریٰ
اُمّ کرام
اُمّ جعفر
یہ بھی ممکن ہے کہ سُکینہ بھی آپ کی بیٹیوں میں شامل ہوں۔