جب بصرہ میں امیرالمؤمنین علیہالسلام کے گورنر عثمان ابن حنیف نے آپ کو طلحہ و زبیر کے بصرہ پہنچنے اور ان کی سازش کی اطلاع دی تو آپ نے عثمان ابن حنیف کے نام یہ خط لکھا۔
اگر دشمن اطاعت کے زیر سایہ آجائیں تو یہی ہمارا مدعا ہے اور اگر معاملات تفرقے اور نافرمانی کی منزل ہی کی طرف بڑھیں تو تم اپنے اطاعت گزاروں کو لے کر نافرمانوں کے مقابلہ میں اٹھ کھڑے ہو اور اپنے فرمانبرداروں کے وسیلہ سے انحراف کرنے والوں سے بے نیاز ہو جاؤ کہ بادِل ناخواستہ حاضری دینے والوں کی حاضری سے غیبت بہتر ہے اور ان کا بیٹھ جانا اٹھ جانے سے زیادہ مفید ہے۔
نہج البلاغہ، مکتوب 4