حرم مقدس امیرالمؤمنینؑ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے شہر حلہ میں منعقدہ بارہویں سالانہ امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام علمی سیمینار میں بھرپور شرکت کی،اس سیمینار کا انعقاد امام حسن مجتبیٰؑ سٹی اور شہر حلہ کی اعلیٰ کمیٹی کی جانب سے، حرم مقدس حضرت عباسؑ سے وابستہ مرکز شیخ طوسی کے تعاون اور حرم مقدس امام حسینؑ اور حضرت عباسؑ کی سرپرستی میں کیا گیا، یہ علمی نشست، امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے اُن کی شخصیت، سیرت اور افکار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔
تحقیقی اور تنقیدی مطالعہ کا میدان
حرم مقدس امیرالمؤمنینؑ کے نمائندے شیخ مہند عُقابی نے میڈیا سینٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ علمی نشست تحلیلی اعتبار سے بڑی اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ اس میں پیش کیے گئے مقالات، امام حسن علیہ السلام کی شخصیت کو تاریخی متون، سیرت نگاری کی کتابوں اور مستشرقین کی تحریروں کی روشنی میں پرکھنے اور تنقیدی انداز میں تجزیہ کرنے پر مشتمل تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے بھی اس سیمینار میں ایک تحقیقی مقالہ پیش کیا جس کا عنوان تھا: امام حسن علیہ السلام کی حیات اعلام النبلاء جیسی تاریخی کتب میں ایک تنقیدی مطالعہ۔
امام حسنؑ کے علمی و فکری ورثے کا احیاء
حرم مقدس امیرالمؤمنینؑ کے فکری و ثقافتی امور کے شعبے سے وابستہ شیخ حسنین قفطان نے کہا کہ ہماری شرکت حرم مقدس امام حسینؑ اور حضرت عباسؑ کی جانب سے موصول ہونے والی قابلِ قدر دعوت کا جواب تھی۔
سیمینار کا محور امام حسن علیہ السلام کی سیرت، خلافت امیرالمؤمنینؑ کے بعد ان کے اسٹریٹجک کردار اور امت اسلامی میں اُن کے اصلاحی اقدامات پر تھا۔ اس کے علاوہ امام حسن علیہ السلام کی جانب سے امام حسین علیہ السلام کے قیامِ کربلا کے لیے راہ ہموار کرنے والے کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
تاریخی مصادر پر تنقیدی نگاہ
اسی ضمن میں حرم مقدس حضرت عباسؑ کی احیائے میراث کمیٹی کے مشیر، شیخ مسلم رضائی نے کہا کہ علمی کمیٹی نے اس سال کے سیمینار کا مرکز اُن تحریروں پر رکھا جو امام حسن علیہ السلام سے متعلق غیر مسلم مستشرقین اور اسلامی تاریخی مصادر مثلاً تاریخ دمشق از ابن عساکر میں درج ہیں، سیمینار میں کئی اہم علمی اور تنقیدی موضوعات شامل تھے۔
سیمینار میں نمایاں علمی و مذہبی شخصیات کی شرکت
قابل ذکر ہے کہ اس سیمینار میں حرم مقدس حضرت عباسؑ کے مذہبی امور کے نگراں حجۃ الاسلام والمسلمین سید احمد صافی، ادارہ تولیت کے سربراہ مصطفی آل ضیاء الدین، حوزہ علمیہ کے اساتذہ و طلاب، الجامعات الکفیل، العمید، امام کاظمؑ اور العمید علمی و فکری انجمنوں کے محققین اور اساتذہ نے شرکت کی۔