سب سے زیادہ تلاش کیا گیا:

حرم مقدس امیرالمؤمنین علیہ‌السلام

انتظار کی گھڑیاں ختم؛ نجف کا ایوان طلا نقاب کشائی کے لیے تیار

مولائے متقیان، امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ‌السلام کی ولادتِ باسعادت کے بابرکت ایام کے موقع پر، حرمِ مقدسِ امیرالمؤمنین علیہ‌السلام کا ایوانِ طلا طویل عرصے کی مرمت اور بحالی کے بعد حرمِ مقدس اور اس بارگاہ کے خدام کی کاوشوں سے نقاب کشائی اور زائرین کے استقبال کے لیے مکمل طور پر تیار ہو چکا ہے۔

مولائے متقیان، امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ‌السلام کی ولادتِ باسعادت کے بابرکت ایام کے موقع پر، حرم مقدس امیرالمؤمنین علیہ‌السلام کا ایوان طلا طویل عرصے کی مرمت اور بحالی کے بعد حرم مقدس اور اس بارگاہ کے خدام کی کاوشوں سے نقاب کشائی اور زائرین کے استقبال کے لیے مکمل طور پر تیار ہو چکا ہے۔

ایوان طلا، جو حرم مقدس امیرالمؤمنین علیہ‌السلام کا ایک بے مثال تاریخی و فنی شاہکار ہے، اس نورانی بارگاہ کے رواق کا مرکزی دروازہ شمار ہوتا ہے۔ اب برسوں کے انتظار کے بعد مرمتی کاموں کی تکمیل کے ساتھ یہ قیمتی اثر ایک نئی شان و شوکت کے ساتھ جلوہ‌گر ہو گیا ہے اور مولا کے زائرین و عاشقان کے دلوں کو منور کرے گا۔

بعثی حکومت کے خاتمے کے بعد، حرم مقدس امیرالمؤمنین علیہ‌السلام نے سن 1423 ہجری قمری سے ایوانِ طلا کے نقصان زدہ حصوں کی بحالی اور الگ ہو جانے والے کتیبوں کی دوبارہ تنصیب کو اپنے منصوبوں میں شامل کیا۔ بعد ازاں نجفِ اشرف میں شیعہ مرجع اعلیٰ کی ہدایت اور حرم مقدس امیرالمؤمنین علیہ‌السلام کے متولی سید عیسیٰ الخرسان کی نگرانی میں، سن 1440 ہجری قمری سے اس ایوان کی بنیادی اور تاریخی اصالت کو محفوظ رکھتے ہوئے مرمت و بازسازی کا باقاعدہ عمل شروع ہوا۔

اس منصوبے کے دوران ایرانی اور عراقی ماہر کاریگروں کے تعاون سے نادر شاہ افشار کے دور کی تقریباً تین صدی پرانی باقی ماندہ سنہری اینٹوں کی مرمت کی گئی اور انھیں ان کی اصل جگہ پر دوبارہ نصب کیا گیا۔ ایوان طلا کی مرمت دو مراحل میں اور عراق کے شعبہ تعمیرات و ترقی حرم کی شراکت سے انجام پائی۔

اس پورے عمل میں سنہری اینٹوں کو ان کی تاریخی اصالت کے ساتھ بحال کر کے دوبارہ نصب کیا گیا، مرمتی کام کا بڑا حصہ ان ورکشاپس میں انجام پایا جو صحنِ مقدس امیرالمؤمنین علیہ‌السلام میں قائم کی گئی تھیں، جب کہ تعمیر نو کا عمل تین مراحل میں منصوبہ بندی کے تحت مکمل کیا گیا۔

منصوبے کی انتہائی حساس نوعیت، نجف شہر کے مخصوص حالات، ایوان کے تاریخی اجزا کی قدامت اور وقت کے ساتھ پیدا ہونے والے نقصانات کے پیش نظر پوری کوشش کی گئی کہ تاریخی اینٹوں کو زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھا جائے اور صرف ناگزیر صورتوں میں ہی انھیں تبدیل کیا جائے۔ اسی باریکی اور احتیاط کے باعث ایوان طلا کی تعمیر نو کے عمل میں زیادہ وقت صرف ہوا۔

اب حرم مقدس امیرالمؤمنین علیہ‌السلام کی کوششوں اور حضرت امیرالمؤمنین علیہ‌السلام کے گمنام خادموں کی مخلصانہ محنت سے ایوانِ نجف کی مرمت و تعمیر نو آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے، اور طے پایا ہے کہ اس عظیم اور نفیس شاہکار کی رواں سال 20 رجب کو باضابطہ نقاب کشائی کی جائے گی، تاکہ یہ ایک بار پھر اہلِ بیت علیہم‌السلام کے زائرین اور عاشقان کی میزبانی کے لیے آمادہ ہو۔

اس تقریب کی تفصیلات اور حتمی وقت جاننے کے لیے حرمِ مقدس امیرالمؤمنین علیہ‌السلام کی رسمی ویب سائٹ ملاحظہ فرمائیں:
https://ur.imamali.net

مزید مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے