سب سے زیادہ تلاش کیا گیا:

نصر سے مراد، امیرالمومنین علیہ‌السلام ہیں

نصر سے مراد، امیرالمؤمنین علیہ‌السلام ہیں

رسولِ اکرم صلی‌اللہ‌علیہ‌و‌آلہ سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا: عرش پر یوں لکھا ہوا ہے: "میں ہی اللہ ہوں، میرے سوا کوئی معبود نہیں، میں یکتا ہوں اور میرا کوئی شریک نہیں۔

آج کی زیرِ بحث آیت، سورۂ انفال کی آیت 62 ہے۔

خداوند سورۂ انفال کی آیت 62 میں ارشاد فرماتا ہے:

"وَإِنْ يُريدُوا أَنْ يَخْدَعُوكَ فَإِنَّ حَسْبَكَ اللهُ هُوَ الَّذِي أَيَّدَكَ بِنَصْرِهِ وَبِالْمُؤْمِنِينَ”

اور اگر وہ لوگ تمہیں دھوکہ دینا چاہیں تو تمہارے لیے اللہ کافی ہے۔ وہی ہے جس نے تمہاری مدد اپنی نصرت اور مؤمنین کے ذریعے کی۔

رسولِ خاتم صلی‌اللہ‌علیہ‌و‌آلہ

رسولِ اکرم صلی‌اللہ‌علیہ‌و‌آلہ سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا: عرش پر یوں لکھا ہوا ہے: "میں ہی اللہ ہوں، میرے سوا کوئی معبود نہیں، میں یکتا ہوں اور میرا کوئی شریک نہیں۔ محمد صلی‌اللہ‌علیہ‌و‌آلہ میرے بندے اور میرے رسول ہیں۔ میں نے انہیں علیؑ کے ذریعے تقویت بخشی” اس کے بعد خدائے بزرگ و برتر نے یہ آیت نازل فرمائی: "هُوَ الَّذِي أَيَّدَكَ بِنَصْرِهِ وَبِالْمُؤْمِنِينَ” یہاں نصرت سے مراد حضرت علیؑ ہیں اور اس مفہوم میں دیگر مؤمنین بھی شامل ہیں۔ اس طرح دونوں پہلو اس میں جمع ہوگئے۔ [1]

پیغمبر اکرم صلی‌اللہ‌علیہ‌و‌آلہ نے یہ بھی فرمایا: "اللہ نے اپنے عرش پر لکھا ہے کہ وہ یکتا ہے اور محمد صلی‌اللہ‌علیہ‌و‌آلہ اس کے بندے اور رسول ہیں۔ پھر اللہ نے امیرالمؤمنین علیؑ کے ذریعے اپنے نبی صلی‌اللہ‌علیہ‌و‌آلہ کو تقویت بخشی۔ [2]

امام محمد باقر علیہ‌السلام

امام باقر علیہ‌السلام نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا:"هُوَ الَّذِي أَيَّدَكَ”یعنی اللہ نے آپ کو امیرالمؤمنین علی، جعفر، حمزہ اور عقیل کے ذریعے طاقت بخشی۔ [3]

مزید مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے