حرم مقدس امیرالمؤمنین علیہالسلام کے زیر نگرانی چلنے والے دارالقرآن نے خواتین کی دینی و قرآنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک سلسلہ وار تعلیمی و تربیتی پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے تحت مختلف آف لائن اور آن لائن دونوں صورتوں میں کلاسیں منعقد ہوتی ہیں جن میں حفظ، صحیح قراءت، احکام تلاوت اور تدبر و تفکر جیسے موضوعات شامل ہیں، ان کورسز میں مختلف طبقات کی خواتین اور طالبات شریک ہوتی ہیں ۔
خواتین کے قرآنی تعلیمی یونٹ کی عہدیدار، زمن ابراهیمی نے وضاحت کی کہ اس سال کئی خصوصی کورسز منعقد کیے گئے، ان میں سے ایک "دوره صدیقه کبری سلاماللهعلیها” ہے جو قراءت صحیح کے لیے ترتیب دیا گیا۔ اس میں *کلمات اور حروف کی جداگانہ ادائیگی کا طریقۂ کار* استعمال کیا گیا جو سادہ اور عملی طریقہ ہے۔
اس کورس میں عراق کے اندر اور بیرون ملک سے 600 خواتین و طالبات شریک ہوئیں، شرکاء کو 15 گروہوں میں تقسیم کیا گیا اور ان کی تعلیم ماہر اساتید کے ساتھ ساتھ پچھلے کورسز کی نمایاں فارغ التحصیل خواتین نے سنبھالی، اس پروگرام کا مقصد خواتین اساتذہ کی نئی کھیپ تیار کرنا تھا۔
مزید آن لائن پروگراموں میں "اعجاز قرآنی”، "علوم قرآن” اور "دوره الزهرا سلاماللهعلیها” برائے حفظ سوره بقره شامل ہیں۔ آخری کورس "کاروان نور” کے نام سے منعقد ہوا جس میں 21 تعلیمی گروہ تشکیل دیے گئے۔
دارالقرآن نے صرف آن لائن ہی نہیں بلکہ آف لائن کلاسز بھی منعقد کیں۔ ان میں سب سے نمایاں "دوره حفظ قرآن کوثر” تھی جس میں 29 طالبات نے شرکت کی،شرکاء کو قرآن کے متعین حصوں کے مطابق مختلف مراحل میں تقسیم کیا گیا،ان کلاسز کے شرکاء کو حرم مقدس امیرالمؤمنین علیہالسلام کی جانب سے نقدی و غیر نقدی انعامات بھی دیے گئے تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور مزید دلجمعی سے تعلیم جاری رکھ سکیں۔
یہ پروگرام صرف مخصوص کلاسز تک محدود نہیں رہے بلکہ گرمیوں کی تعطیلات میں طلبہ و طالبات اور حرم کے کارکنان کے بچوں کے لیے بھی تعلیمی سرگرمیاں منعقد کی گئیں، ان میں قراءت صحیح، احکام تلاوت، تدبر و تفسیر آسان اور حفظ قرآن جیسے مضامین شامل تھے۔
زمن ابراهیمی نے زور دے کر کہا کہ یہ تمام سرگرمیاں حرم مقدس امیرالمؤمنین علیہالسلام کے اس منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصد خواتین کی دینی و قرآنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا اور انہیں قرآن کریم کی خدمت میں فعال کردار کے لیے تیار کرنا ہے، یہ پروگرام خواتین کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں جہاں وہ اپنے علمی سفر کو آگے بڑھا کر معاشرے کی دینی خدمت میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔




