آج کی زیر بحث آیت سورہ حشر کی آیت نمبر 24 ہے:
خدا وند عالمت
خداوند متعال سورہ الحشر کی آیت 24 میں فرماتا ہے:
’’ هُوَ اللهُ الْخالِقُ الْبارِئُ الْمُصَوِّرُ لَهُ الْأَسْماءُ الْحُسْنى يُسَبِّحُ لَهُ ما فِي السَّماواتِ وَ الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزيزُ الْحَكيمُ ؛
"وہی اللہ ہے، پیدا کرنے والا، عدم سے وجود میں لانے والا، صورت گر، اسی کے لیے بہترین نام ہیں۔ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اسی کی تسبیح کرتا ہے، اور وہی غالب حکمت والا ہے۔"
پیغمبر خاتم حضرت محمد مصطفی صلیاللہعلیہوآلہ:
آپ صلیاللہعلیہوآلہ نے فرمایا: "بے شک اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں، جس شخص نے انہیں شمار کیا (یعنی ان کے معانی کو سمجھا اور ان کے مطابق عمل کیا) وہ جنت میں داخل ہوگا۔" آپ نے وہ نام یوں بیان فرمائے: اللہ، الإله، الواحد، الأحد، الصمد، الأول، الآخر، السمیع، البصیر، القادر، القاہر، العلی، الأعلی، الباقی، البدیع، الباریء، الاکرم، الظاہر، الباطن، الحی، الحکیم، العلیم، الحلیم، الحفیظ، الحق، الحسیب، الحمید، الحفی، الرب، الرحمن، الرحیم، الذارء، الرازق، الرقیب، الرؤوف، البَر، السلام، المؤمن، المہیمن، العزیز، الجبار، المتکبر، السید، السبوح، الشہید، الصادق، الصانع، الطاہر، العدل، العفو، الغفور، الغنی، الغیاث، الفاطر، الفرد، الفتاح، الفالق، القدیم، الملک، القدوس، القوی، القریب، القیوم، القابض، الباسط، قاضی الحاجات، المجید، المولی، المنان، المحیط، المبین، المقیت، المصور، الکریم، الکبیر، الکافی، الکاشف الضر، الوتر، النور، الوہاب، الناصر، الواسع، الودود، الہادی، الوفي، الوكيل، الوارث، البَر، الباعث، التواب، الجلیل، الجواد، الخبیر، الخالق، خیر الناصرین، الدیّان، الشکور، العظیم، اللطیف، الشافی۔[1]
آپ صلیاللہعلیہوآلہ نے ایک اور موقع پر فرمایا: "اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں، جو شخص ان ناموں سے اسے پکارے گا، اس کی دعا قبول ہوگی، اور جو شخص انہیں شمار کرے گا (یعنی ان پر ایمان لائے گا اور عمل کرے گا) وہ جنت میں داخل ہوگا۔[2]"
2۔ مولائے متقیان حضرت علی علیہالسلام:
امیرالمومنین علیہالسلام فرماتے ہیں: "میں آسمانوں کے راستوں کو زمین کے راستوں سے زیادہ جانتا ہوں۔ ہم خدا کے ذخیرہ شدہ اور پوشیدہ نام ہیں؛ ہم بہترین نام ہیں کہ جب خداوند عزوجل سے ان کے ذریعے دعا کی جائے تو وہ قبول فرماتا ہے۔ "[3]
آپ علیہالسلام نے فرمایا: "أَنَا أَسْمَاءُ اللَّهِ الْحُسْنَی وَ أَمْثَالُهُ الْعُلْیَا، وَ آیَاتُهُ الْکُبْرَی؛ میں خود اللہ کا اسمائے حسنیٰ ہوں، اس کی بلند ترین صفات ہوں اور اس کی بڑی نشانی ہوں۔"[4]
3۔ امام محمد باقر علیہالسلام:
امام باقر علیہ السلام نے اسماء حسنی کے بارے میں فرمایا: "ہم وہ اسمائے حسنی ہیں کہ اللہ تعالیٰ بندوں سے کوئی عمل ہماری معرفت (پہچان) کے بغیر قبول نہیں کرے گا۔ اللہ کی قسم! ہم وہ کلمات ہیں جنہیں آدم علیہالسلام نے خدا سے سیکھا تھا، پھر ان کی توبہ قبول ہوئی۔"[5]
